Study Abroad - Fully Funded Scholarship in Europe for Pakistan

 

یورپ میں ایڈمشن کیلئے فل سکالرشپ پر داخلہ لیں

سو کر اٹھا ہوں تو واٹس ایپ پر کئی میسجز ملے، فیس بک پروفائل پر بہت سے میسجز تھے جبکہ میرے پیج پر تو اتنے میسجز آئے ہیں کہ سب کو فردا فردا جواب بھی نہیں دے سکا۔ سب کا سوال ایک ہی تھا کہ امریکی صدر کے بیان اور اس پر ہماری حکومتی جماعتوں کے لیڈران کی صفائیوں پر کوئی پوسٹ نہیں کی میں نے۔

تو آپ سب کو اسکا جواب دے رہا ہوں اس تحریر کے ذریعے۔ دیکھیں میرا ایم فل تقریبا تقریبا مکمل ہونے والا ہے، اس کے بعد ایک سال کام کرنا ضروری ہے پھر پی ایچ ڈی میں داخلہ ملتا ہے۔ میں نے وہ ایک سال پاکستان میں کام کرنا ہے اور پھر پی ایچ ڈی کیلئے امریکا یا یورپ وغیرہ جانا ہے۔ اب اگر میں پوسٹیں لکھتا رہوں گا تو ایمبیسی والے انٹرویو میں مجھے نہیں بخشیں گے، اور ہو یہ بھی سکتا ہے کہ اس ملک والے ہی اگلے ایک سال کے اندر مجھے نہ چھوڑیں۔

تو بس اسی لیے کنارہ کرلیا ہے میں نے پبلک میں ایسی باتیں کرنے سے۔ اگر آپ بھی اس ملک کی ایلیٹ کلاس میں سے نہیں ہیں تو جناب کوشش کر کے اس ملک سے نکل جائیں اور کبھی واپس نہ آئیں، اگر آنے کا زیادہ ہی جنون ہو تو اتنا کما کر آئیں کہ آپ کے خلاف کھلنے والے ہر منہ کو مٹی سے یا کم از کم نوٹوں سے بھرنے کے قابل ہوں۔

اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم نے اس ملک کو بچانا اور سنوارنا ہے تو آپ خوابوں کی دنیا میں جی رہے ہیں کیونکہ سنوارنے کو کچھ بچا ہی نہیں ہے۔ دوسری طرف یہاں جو طاقت کا منبع ہے آپ کو قبول نہیں کرے گا، میں تو فی الحال جینا چاہتا ہوں۔ اگر آپ ملک سنوارنے کے مشن پر نکلے ہیں تو فی الحال میں آپ کے ساتھ نہیں ہوں کیونکہ ساڈی ماں نوں پت نئیں لبنا، تانوں یار بتھیرے۔

میں بھی کبھی سمجھتا تھا کہ میں ایسا کام کروں گا ملک کی فلاح کیلئے کہ لوگ کہا کریں گے: ونی ویڈی ویچی۔۔۔ لیکن اب میں نہ آؤں گا، نہ دیکھوں گا اور نہ ہی فتح کروں گا۔ کیونکہ اب جیتنے کو کچھ رہا ہی نہیں دوستو۔ اس بات کا اندازہ ایسے لگائیں کہ، گورنمنٹ کالج میں کریم آتی ہے، بیسٹ آف دی بیسٹ۔ اور میرے ساتھ گورنمنٹ کالج آنے والے زیادہ تر دوست جا چکے ہیں یہاں سے یا جانے کی تیاری میں ہیں۔ میں بھی گزشتہ چند ماہ سے اسی تیاری میں ہوں۔

اگر آپ کے پاس بھی میری طرح بیرون ملک جانے کیلئے 20,30 لاکھ نہیں ہے تو آسان حل ہے، جو بھی ڈگری کر رہے ہیں، اسی کے دوران 3،4 ریسرچ پیپر لکھیں، اچھا سی جی پی اے لیں اور نکل جائیں۔ میرا سی جی پی اے الحمداللہ بہت اچھا ہے، ایک کتاب شائع ہوچکی ہے، 1 ریسرچ پیپر شائع ہونے جا رہا ہے، 1 مزید کتاب بھی شائع ہونے کے قریب ہے، 2 ریسرچ پیپرز پر کام بھی تقریبا مکمل کر لیا ہے۔ یہ اپنی تعریف کیلئے تو بتایا ہی ہے ساتھ اس لیے بھی بتایا ہے کہ آپ کو موٹیویشن ملے۔ ریسرچ پیپر لکھیں اور سکالرشپ لیں کسی اچھے ملک میں اور نکل جائیں اس میس سے۔

Previous Post Next Post