احرام کی پابندیاں - احرام میں ناجائز اور جائز کام


احرام کی پابندیاں

حج دین اسلام کا بنیادی رکن ہے ۔ جو صاحب استطاعت افراد پر زندگی میں ایک دفعہ فرض کیا گیا ہے ۔ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے گھر کا دیدار کریں۔ حج کو ادا کرنے کا ایک مخصوص طریقہ ہے اور ایک کامل حج کے لیے ضروری ہے کہ اس مخصوص طریقہ سے حج کو ادا کیا جائے ۔ اللہ کی طرف سے حج کے دوران کچھ کاموں کی ممانعت کی گئی ہے ۔ آئیں آج ان باتوں کے بارے میں جانتے ہیں جو حج کے دوران ممانعت ہے۔

احرام کے دوران ممنوع کام:

جب احرام باندھا جاتا ہے تو مرد کے لیے ضروری ہے کہ وہ سر کو نہ ڈھانپنے جب کہ عورت کے لیے ضروری ہے کہ وہ سر کو چادر سے اس طرح سے کور کریں کہ کپڑا ان کے چہرے کو نہ چھوئیں ۔ مردوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ سلا ہوا کپڑا نہ پہنے ۔ جسم یا احرام کی چادر کو خوشبو نہیں لگائی جاسکتی ۔ احرام کے دوران کسی بھی قسم کا خوشبو دار تیل لگانا یا صابن لگاناجائز نہیں ۔ احرام کے دوران کسی بھی قسم کے بال کا کاٹنا جائز نہیں ہے ۔ احرام کی حالت میں ناخن بھی نہیں کانٹے جا سکتے ۔ احرام کی حالت میں میاں بیوی والے تعلق بنانا غلط ہے۔ سر کی جویں مارنا یا پھر کپڑے کی جوئیں مارنا بھی حرام ہے ۔ احرام کے دوران کسی سے جھگڑا کرنا گالم گلوج یا اس طرح کے کوئی بھی گناہ والے کام کرنا۔ مردوں کے لیے ایسے جوتے پہننا جائز نہیں ہے جن سے ان کے پاؤں کی جو ابھری ہوئی ہڈی یے وہ چھپ جائے۔ احرام کے دوران مردوں کے لیے جرابیں پہننا جائز نہیں ہے تاہم پاؤں کو چادر سے ڈھانپا جا سکتا ہے ۔ احرام کی حالت میں خشکی کے جانوروں کا شکار کرنا یا پھر کسی شکاری کی مدد کرنا حرام ہے۔ حرم کی حدود کے اندر محرم اور غیر محرم دونوں کے لیے شکار کرنا جائز نہیں ہے ۔ تاہم محرم گائے ، مرغی، بکری،اونٹ وغیرہ کا ذبح کرنا جائز ہے۔

حج کا مکمل طریقہ

احرام کے دوران مکروہ کام:

بدن سے میل کچیل دور کرنا مکروہ ہے ۔ کپڑے یا تولیے سے منہ پونچھنا مکروہ ہے تاہم ہاتھ سے منہ صاف کیا جاسکتا ہے۔ خوشبو سونگھنا جائز نہیں ہے ۔ لیکن اگر غیر اردای طور پر سونگھ لیا جائے وہ مکروہ نہیں ہے ۔ بالوں کو اتنی قوت سے نہیں کھجانا چاہیں کہ وہ گرنے لگ جائے ۔ سر اور داڑھی کے بالوں میں کنگھی کرنا مکروہ ہے ۔ بغیر پکا ہوا خوشبو دار کھانا مکروہ ہے لیکن پکا ہوا خوشبو دار کھانا مکروہ نہیں ہے

احرام کی حالت میں جائز کام:

تازگی محسوس کرنے کے لیے غسل کیا جاسکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ جسم سے میل کچیل نہ دور کیا جائے ۔ عینک کا استمعال کرنا جائز ہے اور چھتری بھی لیکن چھتری سر سے دور رہے ۔ شیشہ دیکھنا، مسواک کرنا، انگھوٹی پہنا جائز ہے ۔ احرام کی حالت میں بیلٹ باندھا جا سکتا ہے اور بغیر خوشبو والا شربت پیا جاسکتا ہے ۔ اگر موذی جانور( بچھو ، سانپ، بھڑ ) دیکھائی دے بے شک وہ حرم میں ہی ہو ان کو مارنا جائز ہے۔

Keywords: hajj 2024, hajj 2024 news update today, ihram of hajj, ihram restrictions,hajj ka tariqa, hajj

Previous Post Next Post